دبیبہ اور باشاغا کے درمیان نئی امریکی ثالثی کا ہوا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3780241/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%BA%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%AB%D8%A7%D9%84%D8%AB%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
دبیبہ اور باشاغا کے درمیان نئی امریکی ثالثی کا ہوا آغاز
اطالوی سفیر کے ساتھ طرابلس میں اپنی ملاقات کے سلسلہ میں دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لیبیا میں امریکی سفیر اور ایلچی رچرڈ نورلینڈ نے لیبیا میں اقتدار کے لئے دو متضاد حکومتوں کے دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک نئی ثالثی کا انکشاف کیا ہے اور نورلینڈ نے کل شام ایک بیان میں اشارہ کیا ہے کہ انہوں نے اتحاد حکومت کے وزیر اعظم عبد الحمید دبیبہ اور ان کے حریف حکومت استحکام کے وزیر اعظم فتحی باشاغا کے ساتھ فون کے ذریعہ بات کی ہے اور تشدد سے بچنے کے اپنے عزم پر زور دیا ہے اور افسوسناک اموات والی جھڑپوں کے بعد کشیدگی کو کم کرنے کے لئے راستے ہموار کرنے کی ہے اور اس میں ان چھڑپوں کی طرف اشارہ ہے جن میں 16 لوگ ہلاک اور دیگر 52 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
نورلینڈ نے مزید کہا ہے کہ انہوں نے خطروں کے سیاسی اظہار کے سلسلہ میں اپنے حقوق کی پامالی کے بارے میں باشاغا کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس میں مسلح گروہ بھی شامل ہیں اور اسی طرح انہوں نے ان اقدامات کے بارے میں دبیبہ کے خدشات سے بھی آگاہ کیا جنہیں وہ امن عامہ کو غیر مستحکم کرنے والا سمجھتے ہیں اور یہ بھی کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کی بنیاد قانونی حیثیت کا مسئلہ ہے جسے صرف انتخابات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)
میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکنhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4841081-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%A4-%DA%A9%D9%88-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D8%A8%D9%84%D9%86%DA%A9%D9%86
میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو تناؤ کو ہوا دینے والے اقدامات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ "آج میں نے اسرائیلی وزیر اعظم اور سینئر حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران حکومتی عہدیداروں سمیت دیگر ذمہ داران کے اقدامات اور بیانات کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، کیونکہ یہ ایسے تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں جس سے بین الاقوامی حمایت میں کمی اور اسرائیل کی سلامتی پر زیادہ پابندیاں عائد ہو رہی ہیں۔"
بلنکن نے گذشتہ روز اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کو ترجیح دے، لیکن شہر میں فوجی آپریشن روکنے کا مطالبہ کیے بغیر کہ جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کا ہجوم ہے۔ (...)