ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا

ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا
TT

ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا

ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا
گزشتہ روز ایران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے جوہری مذاکرات میں جلد بازی نہیں کرے گا اور اس سلسلے میں مغربی دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے سے بھی انکار کیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ وہ معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل اپنی جوہری تنصیبات میں نگرانی کے کیمرے نہیں چلائے گا۔

پیر کے روز ایرانی جوہری توانائی کی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ تہران نے الزامات اٹھانے اور اعتماد پیدا کرنے کے لئے اپنی سرگرمیاں محدود کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ مغربی فریقوں پر اپنے وعدوں کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگایا جا سکے اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے کیمرے ان الزامات کو بڑھانے کے لیے ہیں لیکن اگر الزامات باقی ہیں تو ان کیمروں کے رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کیمروں کو (انٹرنیشنل ایجنسی) کے انسپکٹرز کے ہاتھوں ہٹا دیا گیا ہے اور انہیں سیل بھی کر دیا گیا ہے اور انہیں اس وقت تک سہولیات میں رکھا جائے گا جب تک کہ دوسرا فریق جوہری معاہدے پر واپس نہ آجائے۔

بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حساس سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے لئے نگرانی کے کیمرے کی ریکارڈنگ حاصل نہیں کی ہے کیونکہ تہران نے گزشتہ سال فروری میں عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے منسلک پروٹوکول کو ترک کر دیا تھا۔(۔۔۔)

منگل  27   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  26 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15946]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]