ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا

ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا
TT

ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا

ایران جوہری معاہدہ کی بحالی سے قبل کیمرے آن نہیں کرسکے گا
گزشتہ روز ایران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے جوہری مذاکرات میں جلد بازی نہیں کرے گا اور اس سلسلے میں مغربی دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے سے بھی انکار کیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ وہ معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل اپنی جوہری تنصیبات میں نگرانی کے کیمرے نہیں چلائے گا۔

پیر کے روز ایرانی جوہری توانائی کی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ تہران نے الزامات اٹھانے اور اعتماد پیدا کرنے کے لئے اپنی سرگرمیاں محدود کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ مغربی فریقوں پر اپنے وعدوں کی پاسداری نہ کرنے کا الزام لگایا جا سکے اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے کیمرے ان الزامات کو بڑھانے کے لیے ہیں لیکن اگر الزامات باقی ہیں تو ان کیمروں کے رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کیمروں کو (انٹرنیشنل ایجنسی) کے انسپکٹرز کے ہاتھوں ہٹا دیا گیا ہے اور انہیں سیل بھی کر دیا گیا ہے اور انہیں اس وقت تک سہولیات میں رکھا جائے گا جب تک کہ دوسرا فریق جوہری معاہدے پر واپس نہ آجائے۔

بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حساس سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے لئے نگرانی کے کیمرے کی ریکارڈنگ حاصل نہیں کی ہے کیونکہ تہران نے گزشتہ سال فروری میں عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے منسلک پروٹوکول کو ترک کر دیا تھا۔(۔۔۔)

منگل  27   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  26 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15946]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]