سعودی عرب کے ولی عہد کا یونانی دورہ ایک اہم موڑ کے مترادف ہے

یونانی وزیر اعظم کو گزشتہ روز ایتھنز میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں سعودی ولی عہد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یونانی وزیر اعظم کو گزشتہ روز ایتھنز میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں سعودی ولی عہد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب کے ولی عہد کا یونانی دورہ ایک اہم موڑ کے مترادف ہے

یونانی وزیر اعظم کو گزشتہ روز ایتھنز میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں سعودی ولی عہد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یونانی وزیر اعظم کو گزشتہ روز ایتھنز میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں سعودی ولی عہد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
کل (منگل) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی ہدایت پر یوروپی دورے کا آغاز کیا ہے جس میں یونان اور فرانس شامل ہیں۔

گزشتہ روز ایتھنز پہنچنے کے بعد سعودی ولی عہد نے یونانی وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس سے دو طرفہ ملاقات کی ہے جس کے بعد میکسیمس پیلس میں ان کے لئے ایک سرکاری استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

مٹسوٹاکس نے شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کو ہمارے اسٹریٹجک تعلقات کی مضبوطی کی توثیق کرنے کا ایک موقع قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں فریقین اہم معاہدوں پر دستخط کریں گے اور ہمیں علاقائی پیشرفت پر بات چیت جاری رکھنے کا موقع ملے گا، اور ہمارے دونوں ممالک کے درمیان اس اہم تعلقات کو کیسے مضبوط کیا جائے اس سلسلہ میں بھی باب ہوگی۔

اسی سلسلہ میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ میں یونان میں آکر بہت خوش ہوں اور پرتپاک استقبال کے لئے بہت مشکور ہوں جو میرے اور سعودی عرب کے لئے بہت بڑی بات ہے اور یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں اور مزید کہا کہ میں نے یونان سے وعدہ کیا تھا کہ میں خالی ہاتھ نہیں آؤں گا اور اب ہمارے پاس ایسا تعاون ہے جو دونوں ممالک کے لیے بلکہ پورے خطے کے لئے ایک اہم موڑ کے مترادف ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ  28   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  27 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15947]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]