ایران نے مغرب پر جوہری مذاکرات کے بحران کا الزام لگایا ہے

ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ایران نے مغرب پر جوہری مذاکرات کے بحران کا الزام لگایا ہے

ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مغربی فریق پر الزام لگایا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ہونے والی بات چیت کے بحران کا سبب بن رہے ہیں اور انہوں نے یہ کام گزشتہ ماہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں تہران کی مذمت کرکے کیا ہے۔

رئیسی نے کہا ہے کہ مذاکرات نتائج کا باعث بن سکتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لئے سب سے بڑھ کر دوسرے فریق کی مرضی کی ضرورت ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ مغربی فریق نے مذاکرات میں بحران اس وقت پیدا کیا جب انہوں نے مذاکرات کے درمیان بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایک نامناسب فیصلہ جاری کیا۔

گزشتہ ماہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایک قرارداد جاری کیا ہے جس میں تین غیر اعلانیہ مقامات پر پائے جانے والے یورینیم کے آثار کی وضاحت کرنے میں ناکامی پر تہران کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور مذاکرات گزشتہ مارچ میں ان رکاوٹوں کی وجہ سے ناکام ہوئے ہیں اور ان میں سب سے اہم تہران کی جانب سے دہشت گردی کی فہرست سے پاسداران انقلاب کو نکالنے کی درخواست ہے۔(۔۔۔)

بدھ  28   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  27 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15947]  



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]