ایران نے مغرب پر جوہری مذاکرات کے بحران کا الزام لگایا ہے

ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ایران نے مغرب پر جوہری مذاکرات کے بحران کا الزام لگایا ہے

ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی ایوان صدر کی ویب سائٹ کی طرف سے کل تہران میں "ایرانی رہبر کے نمائندوں کی کانفرنس" کے سامنے ایک اہم تقریر کی نشر کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مغربی فریق پر الزام لگایا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ہونے والی بات چیت کے بحران کا سبب بن رہے ہیں اور انہوں نے یہ کام گزشتہ ماہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں تہران کی مذمت کرکے کیا ہے۔

رئیسی نے کہا ہے کہ مذاکرات نتائج کا باعث بن سکتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لئے سب سے بڑھ کر دوسرے فریق کی مرضی کی ضرورت ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ مغربی فریق نے مذاکرات میں بحران اس وقت پیدا کیا جب انہوں نے مذاکرات کے درمیان بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں ایک نامناسب فیصلہ جاری کیا۔

گزشتہ ماہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایک قرارداد جاری کیا ہے جس میں تین غیر اعلانیہ مقامات پر پائے جانے والے یورینیم کے آثار کی وضاحت کرنے میں ناکامی پر تہران کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور مذاکرات گزشتہ مارچ میں ان رکاوٹوں کی وجہ سے ناکام ہوئے ہیں اور ان میں سب سے اہم تہران کی جانب سے دہشت گردی کی فہرست سے پاسداران انقلاب کو نکالنے کی درخواست ہے۔(۔۔۔)

بدھ  28   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  27 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15947]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]