سعودی عرب کے الفاؤ نامی علاقہ میں آثار قدیمہ کی ہوئی دریافت

سروے کے نتائج نے نوولتھک دور سے تعلق رکھنے والی انسانی بستیوں کی باقیات کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے (الشرق الاوسط)
سروے کے نتائج نے نوولتھک دور سے تعلق رکھنے والی انسانی بستیوں کی باقیات کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب کے الفاؤ نامی علاقہ میں آثار قدیمہ کی ہوئی دریافت

سروے کے نتائج نے نوولتھک دور سے تعلق رکھنے والی انسانی بستیوں کی باقیات کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے (الشرق الاوسط)
سروے کے نتائج نے نوولتھک دور سے تعلق رکھنے والی انسانی بستیوں کی باقیات کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی ہیریٹیج اتھارٹی نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ ایک سعودی بین الاقوامی ٹیم نے قدیم عرب بادشاہت کندہ کے دارالحکومت الفاؤ کے آثار قدیمہ کے علاقے میں آثار قدیمہ کے نئے مقامات دریافت کئے ہیں۔

اتھارٹی نے وضاحت کیا ہے کہ ان دریافتوں سے الفاؤ کے علاقے کے مزید راز افشا ہوئے ہیں جو دارالحکومت ریاض سے 700 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔

سروے کے نتائج سے نوولتھک دور سے تعلق رکھنے والی انسانی بستیوں کی باقیات کی موجودگی، اس جگہ پر بکھری ہوئی 2,800 سے زیادہ تدفین کی درجہ بندی، اور مذہبی رسومات پر عمل کرنے کے لئے ایک علاقے کے علاوہ متعدد زراعتی علاقوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

اتھارٹی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سروے میں پتھر کے مندر کی بنیادوں، نذرانے کے لئے ایک میز پر کھانے پینے کی چیزوں، عقیدت مند نوشتہ جات، سینکڑوں زیر زمین ذخائر، راک آرٹ اور تحریروں کے ایک گروپ کے علاوہ چار بڑی عمارتوں کی بنیادوں کا بھی انکشاف ہوا ہے جو تجارتی قافلوں کے اسٹیشن کے طور پر استعمال ہوتے تھے۔(۔۔۔)

بدھ  28   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  27 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15947]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]