تیونس صدارتی نظام کے عروج پر ہے

نئے آئین پر ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد صدر سعید کے حامیوں کو دارالحکومت کے وسط میں جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نئے آئین پر ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد صدر سعید کے حامیوں کو دارالحکومت کے وسط میں جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

تیونس صدارتی نظام کے عروج پر ہے

نئے آئین پر ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد صدر سعید کے حامیوں کو دارالحکومت کے وسط میں جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
نئے آئین پر ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد صدر سعید کے حامیوں کو دارالحکومت کے وسط میں جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تیونس آئین کی تقریباً یقینی منظوری کے بعد ایک نئے مرحلے کے عروج پر ہے جسے پیر کو ایک مقبول ریفرنڈم کے لئے رکھا گیا تھا اور اس سے ملک میں صدارتی نظام مستحکم ہوگا اور اس کے نتیجے میں جمہوری نظام کے بارے میں خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔

پیر کی رات ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر سعید نے کہا ہے کہ عوام نے جو کچھ کیا وہ دنیا کے لئے ایک روشن سبق ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ تیونس ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور آج ہم ایک کنارے سے دوسرے کنارے، مایوسی اور مایوسی کے کنارے سے امید اور کام کے کنارے تک پہنچ چکے ہیں اور ہم عوام کی مرضی اور اس کی خدمت کے لئے جو قانون سازی کی جائے گی اس کی بدولت یہ کامیابی حاصل کریں گے۔

ایک طرف صدر کے چند سو حامی فتح کا جشن منانے کے لئے رات کے وقت الحبیب بورقیبہ اسٹریٹ پر یہ نعرہ لگاتے ہوئے اترے کہ اے قیس ہماری جان اور خون آپ پر فدا ہو اور وہیں دوسری طرف مخالفین نے ریفرنڈم میں شرکت کی فیصد کے بارے میں شک کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے صدر سعید پر قبل از وقت عام صدارتی اور قانون ساز انتخابات کو منظم کرنے کے لئے دروازہ کھولنے اور عوامی حمایت حاصل کرنے میں مکمل ناکامی کا الزام لگایا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  28   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  27 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15947]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]