بجلی اور ہائیڈروجن ٹرانسمیشن کے منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے ایک مشترکہ سعودی یونانی ٹیم تیار ہے

شہزادہ محمد بن سلمان کو یونان کے وزیر اعظم اور متعدد عہدیداروں کے ہمراہ ایکروپولیس کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شہزادہ محمد بن سلمان کو یونان کے وزیر اعظم اور متعدد عہدیداروں کے ہمراہ ایکروپولیس کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

بجلی اور ہائیڈروجن ٹرانسمیشن کے منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے ایک مشترکہ سعودی یونانی ٹیم تیار ہے

شہزادہ محمد بن سلمان کو یونان کے وزیر اعظم اور متعدد عہدیداروں کے ہمراہ ایکروپولیس کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
شہزادہ محمد بن سلمان کو یونان کے وزیر اعظم اور متعدد عہدیداروں کے ہمراہ ایکروپولیس کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز ایک بیان میں سعودی عرب اور یونان نے برقی باہمی ربط، یونان کو بجلی برآمد کرنے اور یونان کے راستے یورپ کو بجلی اور ہائیڈروجن برآمد کرنے کے شعبے میں ایک مشترکہ تکنیکی ٹیم کی تشکیل کا اعلان کیا ہے بشرطیکہ یہ ٹیم پروجیکٹ کا ضروری مطالعہ کرے اور جلد از جلد عمل درآمد شروع کرے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ایتھنز کے دورے کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے جس میں قابل تجدید توانائی کے استعمال سے بجلی پیدا کرنا، ایک الیکٹریکل انٹر کنکشن لائن کا قیام، اور قابل تجدید توانائی کے استعمال سے پیدا ہونے والی بجلی کو یونان اور اس کے بعد یورپ تک برآمد کرنا شامل ہے اور اس کے علاوہ صاف ہائیڈروجن کے میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون، کم کاربن ہائیڈروجن، گرین ہائیڈروجن اور اسے یورپ تک پہنچانا بھی شامل ہے۔

دونوں فریقوں نے کاربن اور اس کی ٹیکنالوجیز کے لئے سرکلر اکانومی کے طریقۂ کار کو لاگو کرنے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جیسے کہ کاربن کی گرفت، اسے دوبارہ استعمال کرنا، اس کی منتقلی اور ذخیرہ اندوزی اور ہوا سے براہ راست کاربن کو لینا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور اس کے ساتھ توانائی کی بچت کے شعبے میں تعاون، علم وتجربات کی منتقلی اور جدت طرازی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے میدان میں بہترین طریقوں کا استعمال کرنا ہے جیسے کہ توانائی کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال، صنعتی اور تعمیراتی شعبوں میں مختلف ایپلی کیشنز میں ہائیڈرو کاربن کے وسائل کے استعمال کے لئے صاف ستھری ٹیکنالوجیز کی ترقی، ان شعبوں سے متعلق منصوبوں کی ترقی ہے تاکہ عالمی سطح پر توانائی کی فراہمی میں جو مطالبات ہیں ان کی پائیداری میں حصہ لیا جا سکے اور دونوں ممالک کی ترجیحی مصنوعات اور خدمات کی شناخت کے لئے مشترکہ کام کے ذریعے مقامی مواد کی ترقی دی جا سکے اور یہ توانائی کے شعبوں کے اجزاء اور ان کو مقامی بنانے کے لئے جو کوششیں کی جا رہی ہیں ان کے ظمن میں کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی مصنوعات میں اضافہ ہو سکے اور  اس کے علاوہ انسانی سرمائے کی ترقی بھی کی جا سکے۔(۔۔۔)

جمعرات  29   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  28 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15948]  



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]