سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ایتھنز کے دورے کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے جس میں قابل تجدید توانائی کے استعمال سے بجلی پیدا کرنا، ایک الیکٹریکل انٹر کنکشن لائن کا قیام، اور قابل تجدید توانائی کے استعمال سے پیدا ہونے والی بجلی کو یونان اور اس کے بعد یورپ تک برآمد کرنا شامل ہے اور اس کے علاوہ صاف ہائیڈروجن کے میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون، کم کاربن ہائیڈروجن، گرین ہائیڈروجن اور اسے یورپ تک پہنچانا بھی شامل ہے۔
دونوں فریقوں نے کاربن اور اس کی ٹیکنالوجیز کے لئے سرکلر اکانومی کے طریقۂ کار کو لاگو کرنے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جیسے کہ کاربن کی گرفت، اسے دوبارہ استعمال کرنا، اس کی منتقلی اور ذخیرہ اندوزی اور ہوا سے براہ راست کاربن کو لینا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کیا جا سکے اور اس کے ساتھ توانائی کی بچت کے شعبے میں تعاون، علم وتجربات کی منتقلی اور جدت طرازی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے میدان میں بہترین طریقوں کا استعمال کرنا ہے جیسے کہ توانائی کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال، صنعتی اور تعمیراتی شعبوں میں مختلف ایپلی کیشنز میں ہائیڈرو کاربن کے وسائل کے استعمال کے لئے صاف ستھری ٹیکنالوجیز کی ترقی، ان شعبوں سے متعلق منصوبوں کی ترقی ہے تاکہ عالمی سطح پر توانائی کی فراہمی میں جو مطالبات ہیں ان کی پائیداری میں حصہ لیا جا سکے اور دونوں ممالک کی ترجیحی مصنوعات اور خدمات کی شناخت کے لئے مشترکہ کام کے ذریعے مقامی مواد کی ترقی دی جا سکے اور یہ توانائی کے شعبوں کے اجزاء اور ان کو مقامی بنانے کے لئے جو کوششیں کی جا رہی ہیں ان کے ظمن میں کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی مصنوعات میں اضافہ ہو سکے اور اس کے علاوہ انسانی سرمائے کی ترقی بھی کی جا سکے۔(۔۔۔)
جمعرات 29 ذی الحجہ 1443 ہجری - 28 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15948]