فیڈرل ریزرو نے ایک سال میں چوتھی بار شرح سود میں اضافہ کیا ہے

امریکی فیڈرل ریزرو نے بینچ مارک سود کی شرح میں ایک بار پھر ایک فیصد پوائنٹ کے تین چوتھائی کا اضافہ کیا ہے (رائٹرز)
امریکی فیڈرل ریزرو نے بینچ مارک سود کی شرح میں ایک بار پھر ایک فیصد پوائنٹ کے تین چوتھائی کا اضافہ کیا ہے (رائٹرز)
TT

فیڈرل ریزرو نے ایک سال میں چوتھی بار شرح سود میں اضافہ کیا ہے

امریکی فیڈرل ریزرو نے بینچ مارک سود کی شرح میں ایک بار پھر ایک فیصد پوائنٹ کے تین چوتھائی کا اضافہ کیا ہے (رائٹرز)
امریکی فیڈرل ریزرو نے بینچ مارک سود کی شرح میں ایک بار پھر ایک فیصد پوائنٹ کے تین چوتھائی کا اضافہ کیا ہے (رائٹرز)
کل یو ایس فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں ایک اور اضافے کا اعلان کیا ہے جو ایک فیصد پوائنٹ کا تین چوتھائی ہے۔

یہ 75 بیسس پوائنٹس کا لگاتار دوسرا اضافہ ہے اور اس سال چوتھی بار شرح سود میں اضافہ کیا گیا ہے اور یہ امریکی اقدام دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں کساد بازاری سے بچنے اور چار دہائیوں سے زائد عرصے میں مہنگائی میں سب سے زیادہ اضافے کو پرسکون کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔

امریکی فیڈرل ریزرو نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے دباؤ کو روکنے کے لئے اس کی جاری جنگ میں مزید اضافے کی ضرورت ہوگی۔

ریزرو نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اعداد وشمار میں ملازمت کی تخلیق میں زبردست اضافے کے باوجود کمزور اخراجات اور پیداوار کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

انہوں نے زور دیا ہے کہ شرح سود میں مسلسل اضافہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے مناسب ہوگا۔"

اسی تناظر میں عرب خلیجی ریاستوں کے 5 مرکزی بینکوں نے شرح سود میں اضافے کا اعلان کیا ہے اور یہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے فیصلے کے ساتھ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  29   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  28 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15948]  



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]