جدہ کی تاریخی دیواروں کی فنکارانہ انداز کے ساتھ واپسی

"العطارین اسٹریٹ" پر قدیم رسم و رواج کی دستاویزی نمائش

دیواروں کے درمیان رکھے کاغذ کے ماڈل کے ساتھ "فلوٹنگ والز" کے کام کا منظر (الشرق الاوسط)
دیواروں کے درمیان رکھے کاغذ کے ماڈل کے ساتھ "فلوٹنگ والز" کے کام کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

جدہ کی تاریخی دیواروں کی فنکارانہ انداز کے ساتھ واپسی

دیواروں کے درمیان رکھے کاغذ کے ماڈل کے ساتھ "فلوٹنگ والز" کے کام کا منظر (الشرق الاوسط)
دیواروں کے درمیان رکھے کاغذ کے ماڈل کے ساتھ "فلوٹنگ والز" کے کام کا منظر (الشرق الاوسط)

اسماء باہمیم نامی مصورہ نے اپنے فن پارے "فلوٹنگ والز" کے ذریعے جدہ کے وسط میں اپنے بچپن کے مناظر کا فنی ترجمہ پیش کیا ہے، جو اس وقت ظہران میں کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی کلچر سینٹر (اثرا) میں "مقامات" نامی نمائش میں دکھایا جا رہا ہے۔
باہمیم نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ: "بہت عرصہ پہلے حجاز میں قرآنی آیات والے اوراق یا عظیم کتابوں کے ٹکڑوں کو ان کی تحریروں کے احترام کی وجہ سے دیواروں کے شگافوں کے درمیان رکھنے کا رواج تھا، اسی طرح خطوط نظروں سے پوشیدہ دیواروں کے اندر رکھے گئے تھے، جس نے مجھے ہمیشہ اس وقت پہ روکے رکھا جب میں العطارین اسٹریٹ میں اپنے بچپن میں تھی۔" باہمیم  نے پہلی مرتبہ یہ عادت تاریخی علاقے میں واقع اپنی خالہ کے ہاں دیکھا تھا۔
اپنے کام میں، باہمیم نے اس رواج کو اور جدہ کی العطارین اسٹریٹ پر اپنی یادوں کو دستاویزی شکل دی، انہوں نے تعمیراتی سامان کی باقیات، بلیچ شدہ مرجان، پتھر اور لکڑی کے ٹکڑوں لے ذریعے ایک دیوار بنائی۔ پھر انہوں نے دیوار کے شگافوں کے اندر ہاتھوں سے لکھے ہوئے تہہ شدہ خطوط کو ڈال دیا اور اس کے علاوہ سونے کی پتیوں کو بھی۔(...)

جمعہ - یکم محرم 1444ہجری - 29 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15949]
 



"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
TT

"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن نے میڈیا میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے منفی اثرات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا، لیکن دوسری جانب انہوں نے زور بھی دیا کہ یہ اس شعبہ میں ایک ضروری ٹولز ہو سکتا ہے۔

اینڈرسن، جو خطے میں امریکی عالمی نیوز چینل میں سب سے زیادہ دکھائی دینے والے چہروں میں سے ایک ہیں، نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا: "آج میڈیا کے شعبے کو ان تیز رفتار تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا جن کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں، جیسے کہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز وغیرہ۔" انہوں نے مزید کہا: "درحقیقت، نیوز رومز تصاویر اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے لیے اوپن سورس ڈیجیٹل اینالیٹکس ٹولز کا استعمال کرکے اس نقطہ نظر کو اپنا رہے ہیں اور اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب یہ ممکن ہے کہ کسی جگہ پر موجود (ٹیلی گراف) کے کھمبے کی تصویر لے کر ہمارے ساتھی نیوز روم میں ہمارے پاس دستیاب ٹولز کو استعمال کر کے اس کی صحیح جگہ کا تعین کر سکتے ہیں۔"

اینڈرسن نے وضاحت کی کہ ان کے پاس خصوصی عملہ ہے جو ویڈیوز کا تجزیہ کر سکتا ہے اور ان کی حقیقت اور ان میں موجود معلومات کی درستگی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ کیونکہ اس قسم کے ڈیجیٹل تجزیے کی اہمیت اس کی دستیاب معلومات اور گمراہ کن معلومات کی بڑی مقدار کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت سے ہوتی ہے جس سے نمٹنا مشکل ہے، اور یہی اسے میڈیا کی دنیا میں معلومات کی تصدیق اور تجزیہ کرنے کا ایک بنیادی ذریعہ بناتا ہے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]