امریکہ کا روس کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے اقدام

گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)
گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)
TT

امریکہ کا روس کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے اقدام

گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)
گراہم نے وزیر خارجہ پر زور دیا کہ وہ روس کو "دہشت گردی کی فہرست" میں شامل کریں (اے ایف پی)

امریکی کانگریس نے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے عمل کا آغاز بدھ کی شام سینیٹ میں ایک مسودہ قرارداد کی منظوری کے بعد کیا۔ سینیٹ نے متفقہ طور پر قرارداد کے مسودے پر ووٹ دیا جس میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پر زور دیا گیا کہ وہ روس کو اس فہرست میں شامل کریں۔ امید ہے کہ ایوان نمائندگان اسی بل پر ایک علامتی طور پر ووٹ دیں گے جس سے امریکی انتظامیہ پر دباؤ بڑھے گا جس نے روس کے کئی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے پیش نظر اس نوعیت کا کوئی قدم اٹھانے سے گریز کیا ہے۔
علاوہ ازیں "پولیٹیکو" اخبار کے مطابق، ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے امریکی انتظامیہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر وائٹ ہاؤس نے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو وہ ایک پابند قرارداد کے ذریعے روس کو فہرست میں شامل کرنے کے لیے یکطرفہ طور پر کارروائی کریں گی۔(...)

جمعہ - یکم محرم 1444ہجری - 29 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15949]
 



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]