بائیڈن نے لبنان سے متعلق ایمرجنسی کی حالت کو بڑھا دیا ہے

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

بائیڈن نے لبنان سے متعلق ایمرجنسی کی حالت کو بڑھا دیا ہے

امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی صدر جو بائیڈن نے لبنان کے لئے ہنگامی حالت میں توسیع کا اعلان کیا ہے جسے واشنگٹن نے 2007 سے اختیار کر رکھا ہے اور بائیڈن نے کانگریس کو ایک خط میں اس میں توسیع کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ لبنان سے متعلق ہنگامی حالت میں توسیع ضروری ہے۔

بائیڈن نے اپنے اس فیصلے کا جواز ایران سے (حزب اللہ) کو اسلحے کی جاری منتقلی کے ذریعےدیا ہے جس نے لبنان کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا ہے اور وہ علاقائی عدم استحکام میں بھی معاون ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان ہتھیاروں میں جدید نظام شامل ہیں جو امریکہ کی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لئے ایک اہم خطرہ ہیں۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے ایک مسودہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں یورپی یونین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کو اس کے تمام بازوؤں کے ساتھ دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرے اور اس کو پاس کرنے کے لئے اس مسودے پر بحث کے مقصد سے س اسے کانگریس بھیج دیا گیا ہے اور اس منصوبے میں یورپی یونین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف لڑائی میں یونین کے اراکین کے درمیان سرحد پار تعاون کو آسان بنا کر اور اس کے اراکین اور اس کے حامیوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرکے اس پر پر دباؤ بڑھائے  اور اس بل میں یورپ کے اندر حزب اللہ کے اثاثوں کو منجمد کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے اور اس میں وہ خیراتی ادارے بھی ہیں جو ان کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں اور اس کی حمایت میں چندہ اکٹھا کرنے کی سرگرمیوں پر پابندی لگانا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  02   محرم الحرام  1444 ہجری   -  30 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15950]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]