بائیڈن نے اپنے اس فیصلے کا جواز ایران سے (حزب اللہ) کو اسلحے کی جاری منتقلی کے ذریعےدیا ہے جس نے لبنان کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا ہے اور وہ علاقائی عدم استحکام میں بھی معاون ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان ہتھیاروں میں جدید نظام شامل ہیں جو امریکہ کی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لئے ایک اہم خطرہ ہیں۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے ایک مسودہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں یورپی یونین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کو اس کے تمام بازوؤں کے ساتھ دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرے اور اس کو پاس کرنے کے لئے اس مسودے پر بحث کے مقصد سے س اسے کانگریس بھیج دیا گیا ہے اور اس منصوبے میں یورپی یونین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حزب اللہ کے خلاف لڑائی میں یونین کے اراکین کے درمیان سرحد پار تعاون کو آسان بنا کر اور اس کے اراکین اور اس کے حامیوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرکے اس پر پر دباؤ بڑھائے اور اس بل میں یورپ کے اندر حزب اللہ کے اثاثوں کو منجمد کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے اور اس میں وہ خیراتی ادارے بھی ہیں جو ان کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں اور اس کی حمایت میں چندہ اکٹھا کرنے کی سرگرمیوں پر پابندی لگانا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 محرم الحرام 1444 ہجری - 30 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15950]