عراق میں الصدر اور ان کے مخالفین کے درمیان طاقت کا امتحان

کل بغداد کے گرین زون میں الصدر کے ایک حامی کو پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنے کے بعد ان کی تصویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل بغداد کے گرین زون میں الصدر کے ایک حامی کو پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنے کے بعد ان کی تصویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق میں الصدر اور ان کے مخالفین کے درمیان طاقت کا امتحان

کل بغداد کے گرین زون میں الصدر کے ایک حامی کو پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنے کے بعد ان کی تصویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل بغداد کے گرین زون میں الصدر کے ایک حامی کو پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنے کے بعد ان کی تصویر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز بغداد صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر اور شیعہ مربوط فریم ورک میں ان کے مخالفین کے درمیان طاقت کے امتحان کے میدان میں اس وقت تبدیل ہو گیا جب مقتدیٰ الصدر کے حامیوں نے تین دن کے اندر گرین زون میں واقع پارلیمنٹ ہیڈکوارٹر پر دوسری بار حملہ کیا اور صدر دفتر کے اندر کھلا دھرنا دینے کا فیصلہ کیا تاکہ صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کو منتخب کرنے کے کسیی بھی آئینی حق کو عملی طور پر روکا جا سکے اور اپنے مخالفین کے ہاتھوں سے تمام کارڈز واپس لئے جائیں تاکہ عراق میں سیاسی عمل کو ایک نئے موڑ میں داخل کیا جا سکے جو کچھ مبصرین کے مطابق 2003 میں پچھلی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

صدر کے ماننے والے کنکریٹ کی رکاوٹوں کو عبور کرنے میں کامیاب ہوئے اور گرین زون کو عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت تک پہنچ گئے جس کے میٹنگ ہال میں وہ سب جمع ہوگئے اور ساتھ ہی الصدر کی حمایت اور ان کے سیاسی مخالفین کی مذمت کے نعرے لگانے لگے اور بدعنوانی اور بدعنوانوں کے خلاف بھی نعرے لگائے اور بعض شیعہ سیاسی قوتوں کی ایران سے وابستگی کو بھی نشانہ بنایا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  03   محرم الحرام  1444 ہجری   -  31 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15951]  



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]