بری: سرحدی حد بندی مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں

بری کو لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
بری کو لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
TT

بری: سرحدی حد بندی مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں

بری کو لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
بری کو لبنانی پارلیمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام اور اس کے پرچم تلے اور امریکی ثالثی کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحدوں کی حد بندی کے لئے بالواسطہ مذاکرات کی بحالی کی توقع کی ہے اور بری کے یہ الفاظ مذاکرات کی فائل میں امریکی ثالث آموس ہوچسٹین کے بیروت کے متوقع دورے کے موقع پر سامنے آئے ہیں۔

بری نے لبنان کی جانب سے توانائی کے شعبوں کو اسرائیلی فریق اور مشترکہ فنڈز کے ساتھ بانٹنے کے مفروضے پر فیصلہ کیا ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے کیونکہ انہوں نے لبنان کے لئے مکمل طور پر قنا گیس فیلڈ حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بری نے سرحدی شہر ناقورہ جانے کی امید ظاہر کی ہے (جہاں بین الاقوامی ایمرجنسی فورسز کے ہیڈکوارٹر میں پچھلے مذاکرات ہوئے تھے) اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ناقورہ واپس آنا کسی اور جگہ جانے سے بہتر ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ حزب اللہ کی طرف سے اس کاریش فیلڈ کی طرف ڈرون سے حملہ کرنے کے بعد جسے اسرائیل اپنے علاقائی پانیوں میں شمار کرتا ہے کسی ممکنہ کشیدگی کی تعیین نہیں کی ہے  تاہم، انہوں نے اشارہ کیا ہے کہ لبنانیوں کی طرف سے سننے والے الفاظ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ معاملات ایسے حل تک پہنچنے سے زیادہ دور نہیں ہیں جو خطوں اور سرحدوں میں داخل ہوئے بغیر مذاکرات کو دوبارہ شروع کرسکے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ معاشی اور سلامتی حالات کمزور ہونے کی اجازت نہیں دیتے ہیں اور انہوں نے لبنان کی جنوبی سرحدوں پر اپنے خود مختار حقوق اور آبی وسائل پر کسی قسم کے سمجھوتے کے خلاف متحد ہونے کا دوبارہ مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  03   محرم الحرام  1444 ہجری   -  31 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15951]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]