سوڈان میں قبائلی تنازعات کے خلاف شروع ہوا مظاہرہ

سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

سوڈان میں قبائلی تنازعات کے خلاف شروع ہوا مظاہرہ

سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سول حکمرانی کے مطالبے کے لئے خرطوم میں 26 جولائی کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں عوامی تحریک کی قیادت کرنے والی "مزاحمتی کمیٹیوں" نے آج (اتوار) دارالحکومت خرطوم میں ریپبلکن پیلس کی طرف پرامن بقائے باہمی کے نعرے کے تحت 20 لاکھ جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے اور یہ ملک کے علاقوں میں قبائلی تنازعات کے خلاف احتجاج کے طور پر ہو رہا ہے۔

اسی طرح ان کمیٹیوں نے فوجی حکومت کا تختہ الٹنے کا بھی مطالبہ کیا ہے جو گزشتہ 25 اکتوبر سے اقتدار میں ہے اور اس بات کی بھی توقع ہے کہ سیکورٹی حکام مظاہرین کو مرکزی خرطوم تک پہنچنے سے روکنے کے لئے سخت اقدامات کریں گے جہاں ریپبلکن پیلس واقع ہے اور یہ کام  مثلث دارالحکومت کے شہروں کو جوڑنے والے اہم پل کو بند اور مرکزی سڑکوں اور خرطوم کے مرکز کی طرف جانے والے کراسنگ پر سکیورٹی فورسز کی تعیناتی ت کرکے کیا جائے گا تاکہ مظاہرین کو صدارتی محل کے آس پاس تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔(۔۔۔)

اتوار  03   محرم الحرام  1444 ہجری   -  31 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15951]  



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]