سوڈانی سکیورٹی فورسز نے گزشتہ روز خرطوم میں ریپبلکن پیلس جانے والے مظاہرین کو پسپا کر دیا۔ فوج کے اقتدار پر قبضے کے خلاف اور قبائلی تنازعات کے خلاف اپوزیشن قوتوں کا ایک ہفتے میں یہ دوسرا احتجاج تھا۔ جس پر حکام اس کو بھڑکانے کا الزام لگاتے ہیں۔
ریپبلکن پیلس کے آس پاس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور صوتی بموں کا استعمال کیا۔
گلیوں میں تحریک کی قیادت کرنے والی مزاحمتی کمیٹیوں نے میلونین مظاہرے کی کال دی تھی۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے ملک میں قبائلی تنازعات کو مسترد کرنے کے لیے "تبدیلی کی قوتوں" کی حمایت کی، جس سے دارفر اور بلیو نیل میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔
صبح سے ہی حکام نے ریپبلکن پیلس کی طرف جانے والی سڑک کو بند کرنے کے لیے مختلف فوجی آلات اور ٹینکرز لے ساتھ بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کو متحرک کیا اور جنوبی خرطوم کے مضافات سے آنے والے جلوسوں کے داخلے کو روکنے کے لیے ایئرپورٹ اسٹریٹ کے داخلی راستے کو بھی بند کر دیا گیا۔ (...)
پیر - 4 محرم 1444ہجری - 01 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15952]