روس نے امریکہ پر جنگ میں براہ راست ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے

روسی اور مغربی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ میں امریکی "ہیمارس" سسٹم کے داخلے نے یوکرائنی فریق کو جوابی حملے کرنے کی صلاحیت فراہم کی ہے (رائٹرز)
روسی اور مغربی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ میں امریکی "ہیمارس" سسٹم کے داخلے نے یوکرائنی فریق کو جوابی حملے کرنے کی صلاحیت فراہم کی ہے (رائٹرز)
TT

روس نے امریکہ پر جنگ میں براہ راست ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے

روسی اور مغربی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ میں امریکی "ہیمارس" سسٹم کے داخلے نے یوکرائنی فریق کو جوابی حملے کرنے کی صلاحیت فراہم کی ہے (رائٹرز)
روسی اور مغربی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ میں امریکی "ہیمارس" سسٹم کے داخلے نے یوکرائنی فریق کو جوابی حملے کرنے کی صلاحیت فراہم کی ہے (رائٹرز)
کل روس نے کیو کی طرف سے روسی فوج اور ماسکو کے حامی علیحدگی پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف میزائل حملوں میں واشنگٹن کے ساتھ ہم آہنگی کے بارے میں اعلان کردہ انٹیلی جنس ڈیٹا کے پس منظر میں امریکہ پر یوکرین کی جنگ میں براہ راست شرکت کرنے کا الزام لگایا ہے جس کے روسی وزارت دفاع کے حکام کے مطابق وسیع تر اثرات سامنے آنے والے ہیں۔

وزارت کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے کیو اور واشنگٹن کے درمیان امریکی ساختہ ہیمارس میزائل حملوں کی پیشگی ہم آہنگی کے بارے میں یوکرین کے دفاع کے جنرل انٹیلی جنس کی طرف سے سرکاری تسلیم کو ریکارڈ کرتے ہوئے اسے اہمیت دی ہے۔

یوکرین کی وزارت دفاع کے جنرل انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے نائب سربراہ وادیم سکیپٹسکی نے اعتراف کیا ہے کہ میزائل لانچ کرنے سے پہلے دونوں ممالک کی انٹیلی جنس سروسز کے نمائندوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے جس کی وجہ سے واشنگٹن کسی بھی ممکنہ حملے کو روکنے کی اجازت ملنی مقصود ہے اگرچہ مطلوبہ ہدف سے وہ مطمئن ہی کیوں نہ ہو۔(۔۔۔)

بدھ  06   محرم الحرام  1444 ہجری   -  03 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15954]  



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]