الواصل اقوام متحدہ میں اپنی سفارت کاری جاری رکھے ہوئے ہیں

ڈاکٹر عبد العزیز الواصل
ڈاکٹر عبد العزیز الواصل
TT

الواصل اقوام متحدہ میں اپنی سفارت کاری جاری رکھے ہوئے ہیں

ڈاکٹر عبد العزیز الواصل
ڈاکٹر عبد العزیز الواصل
ڈاکٹر عبد العزیز الواصل نے نیویارک میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے کی حیثیت سے اپنی اسناد بین الاقوامی تنظیم کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو پیش کی ہے۔
 
سفیر الواصل جنیوا میں سعودی عرب کے سفیر کے طور پر اپنے موجودہ عہدہ کو سنبھالنے سے پہلے اپنا سفارتی کیرئیر جاری رکھیں گے جسے وہ 2016 سے اقوام متحدہ میں سعودی کے مستقل نمائندے کے عہدے کو سنبھال رہے ہیں اور اس سے قبل وہ لندن میں سعودی نائب سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

سفیر عبد اللہ المعلمی نے 11 سال گزارنے کے بعد اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے کی حیثیت سے اپنے عہدے کو خیرباد کہہ دیا ہے جس دوران انہوں نے دلچسپ واقعات، عہدوں اور تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا ہے جس میں وہ ایک شاندار مقرر اور ایک اہم منبر کا تجربہ رکھتے ہیں اور مشترکہ انسانی کارروائی کی حمایت میں اپنے ملک کے موقف، اقدامات اور آپشنز اور بین الاقوامی کارروائی کے لئے سعودی وابستگی اور حقوق کے تحفظ، چارٹر کا خیال رکھنے اور انسانیت کو فائدہ پہنچانے کے لئے ہمیشہ کوشاں رہے ہیں۔

نیویارک میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب کے ارکان نے اس دور کی تعریف کی جس کے دوران سفیر المعلمی نے اپنے ملک کے نمائندے کی حیثیت سے اپنے عہدے پر فائز رہے ہیں اور گیارہ سال اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت اور اخلاص کے ساتھ سفارتی کام میں گزارے ہیں اور یہ کام انہوں نے اپنے دین اور ملک کے لئے کیا ہے اور انہوں نے ایک ٹویٹ میں ایک مختصر فلم کو پیش کیا ہے جس میں ان کے گزشتہ سالوں کا ایک مختصر جائزہ شامل ہے جو انہوں نے 2011 میں اقوام متحدہ میں مملکت کے مستقل وفد کے سربراہ کے طور پر شروع کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات  07   محرم الحرام  1444 ہجری   -  04 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15955]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]