واشنگٹن تائیوان میں "صورتحال تبدیل کرنے" سے خبردار کر رہا ہے

انہوں نے چینی مشقوں پر تنقید کی... اور تائی پے نے اپنی خودمختاری کے دفاع کے عزم کا اعادہ کیا

چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)
چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن تائیوان میں "صورتحال تبدیل کرنے" سے خبردار کر رہا ہے

چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)
چینی فوج کل اپنی مشقوں کے دوران ایک میزائل داغ رہی ہے (رائٹرز)

کل ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے چین کو تائیوان میں "صورت حال کو تبدیل کرنے" کی کوشش سے خبردار کیا اور جزیرے کے ارد گرد اپنی نوعیت کی پہلی مشقوں کو "غیر ذمہ دارانہ" قرار دیا۔ اس نے کہا کہ "سمندر میں یا فضا میں کسی بھی غلطی یا قدرتی خطاء کی صورت میں" امور کنٹرول سے باہر ہو جانے کے خوف سے وہ چین کو پرسکون رہنے کی دعوت دیتا ہے۔
چین کی طرف سے "ہتھیاروں کی گرج" کے درمیان، تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک تنازعات کو ہرگز ہوا نہیں دے گا، بلکہ اپنی خودمختاری اور قومی سلامتی کا بھرپور انداز میں دفاع کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ امریکہ تائیوان کی موجودہ صورت حال کو تبدیل کرنے کی کسی بھی یکطرفہ کوشش کی مخالفت کرتا ہے اور خاص طور پر طاقت کے ذریعے، انہوں نے مزید کہا کہ جزیرے کے بارے میں ان کے ملک کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
چین نے تائیوان کے گرد اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کیا، جو امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے اس دورے کے جواب میں ہے جسے وہ "اشتعال انگیز" قرار دیتا ہے۔(...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]