بندرگاہ دھماکے کی برسی کے موقع پر تحقیقات میں رکاوٹ پر لبنانی غصہ

لبنانیوں نے کل بیروت میں بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی برسی کے موقع پر اپنے ملک کا پرچم خون کے سرخ رنگ کے ساتھ بلند کیا (ا.ب)
لبنانیوں نے کل بیروت میں بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی برسی کے موقع پر اپنے ملک کا پرچم خون کے سرخ رنگ کے ساتھ بلند کیا (ا.ب)
TT

بندرگاہ دھماکے کی برسی کے موقع پر تحقیقات میں رکاوٹ پر لبنانی غصہ

لبنانیوں نے کل بیروت میں بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی برسی کے موقع پر اپنے ملک کا پرچم خون کے سرخ رنگ کے ساتھ بلند کیا (ا.ب)
لبنانیوں نے کل بیروت میں بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی برسی کے موقع پر اپنے ملک کا پرچم خون کے سرخ رنگ کے ساتھ بلند کیا (ا.ب)

کل لبنانیوں نے بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کی دوسری برسی کی یاد منائی، متاثرین، جن کی تعداد دو سو سے زیادہ تھی، اور ہزاروں زخمیوں اور تباہ ہونے والے مکانات پر شدید غم کا اظہار کیا۔ اس موقع پر خطاب کرنے والے سیاسی رہنماؤں اور مذہبی علماء نے سیاسی دباؤ کے تحت تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے پر تنقید کا اظہار کیا جس نے عدالتی تفتیش کار طارق الببطار کے ہاتھ باندھ دیئے۔...
گزشتہ روز بندرگاہ میں ٹوٹے ہوئے گندم کے شیڈز کا ایک اضافی حصہ گر گیا، جو کہ برسی کی یاد منانے کے لیے اس کے گردونواح میں مظاہرین کے جلوس کی آمد کے وقت میں ہے۔ ان کے چہرے چار اگست 2020 کی سہ پہر کے خون کی طرح سرخ رنگ سے رنگے ہوئے تھے۔
انہوں نے بیروت پیلس آف جسٹس کے سامنے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جو انصاف کا مطالبہ کرنے والے مارچ کے چلنے کے منتظر تھے۔ مظاہرین میں سے ایک نے چیخ کر کہا، "تم ہمیں دو بار نہیں مار سکتے،" جب کہ لاؤڈ اسپیکر پر ماجدہ الرومی کا گانا چل رہا تھا، "اٹھو اور ظلم کو مقابلہ کرو (قوم اتحدی الظلم)۔" مظاہرے کا آغاز کل سہ پہر تین بجے تباہ شدہ ڈمپ کے سامنے پردیسی کے مجسمے کی طرف سے ہوا تو کچھ نے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے بینر اٹھائے ہوئے تھے اور کچھ  عدلیہ پر سیاسی اتھارٹی کے مکمل کنٹرول کی مذمت کر ریے تھے۔ غصے کے ساتھ اجتماعی مذمت کا اظہار اس نعرے سے کیا گیا:  "بیروت کے قتل کے مرتکب افراد کو دوبارہ منتخب کیا گیا ہے۔ ہم نہیں بھولیں گے۔ عوامی دباؤ تمہاری چالوں کو بے نقاب کرے گا۔"(...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]