کل بروز جمعرات مشرقی یوکرین کے فرنٹ لائن پر واقع قصبہ تورتسک پر روس کی جانب سے ایک بس اسٹاپ پر کی جانے والی بمباری میں کم سے کم آٹھ افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔
ڈونیٹسک ریجن کے گورنر پاولو کریلینکو نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں وضاحت کی کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ توپ کی گولہ باری میں ایک عوامی بس اسٹاپ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں لوگوں کا ہجوم تھا، جس سے کم از کم 8 افراد ہلاک اور 3 بچوں سمیت 4 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز علاقے کے رہائشیوں پر زور دیا تھا کہ وہ روسی بمباری، پانی اور حرارتی نظام کی فراہمی میں مشکلات کے پیش نظر فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں۔
کیریلینکو نے اپنی پوسٹ میں کہا "میں علاقے کے تمام باشندوں سے اپیل کرتا ہوں: روسیوں کا نشانہ نہ بنیں! بلا تاخیر چلے جائیں۔"!
کل روسی بمباری نے ملک کے جنوب میں واقع میکولائیو سمیت متعدد یوکرائنی شہروں اور قصبوں کو نشانہ بنایا، جہاں کے میئر اولیکسنڈر سینکیوچ کے مطابق، دو محلوں میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
جبکہ ملک کے دوسرے شہر خارکیف میں، مقامی حکام نے روسی میزائل حملوں کی اطلاع دی جنہوں نے صنعتی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ (...)
جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]