مشرقی یوکرین میں ایک بس اسٹاپ پر روسی بمباری میں 12 افراد ہلاک اور زخمی

اسٹولٹن برگ یوٹویا جزیرے پر "AUF" سوشل ڈیموکریٹس کے سمر کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
اسٹولٹن برگ یوٹویا جزیرے پر "AUF" سوشل ڈیموکریٹس کے سمر کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

مشرقی یوکرین میں ایک بس اسٹاپ پر روسی بمباری میں 12 افراد ہلاک اور زخمی

اسٹولٹن برگ یوٹویا جزیرے پر "AUF" سوشل ڈیموکریٹس کے سمر کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
اسٹولٹن برگ یوٹویا جزیرے پر "AUF" سوشل ڈیموکریٹس کے سمر کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)

کل بروز جمعرات مشرقی یوکرین کے فرنٹ لائن پر واقع قصبہ تورتسک پر روس کی جانب سے ایک بس اسٹاپ پر کی جانے والی بمباری میں کم سے کم آٹھ افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔
ڈونیٹسک ریجن کے گورنر پاولو کریلینکو نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں وضاحت کی کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ توپ کی گولہ باری میں ایک عوامی بس اسٹاپ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں لوگوں کا ہجوم تھا، جس سے کم از کم 8 افراد ہلاک اور 3 بچوں سمیت 4 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز علاقے کے رہائشیوں پر زور دیا تھا کہ وہ روسی بمباری، پانی اور حرارتی نظام کی فراہمی میں مشکلات کے پیش نظر فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں۔
کیریلینکو نے اپنی پوسٹ میں کہا "میں علاقے کے تمام باشندوں سے اپیل کرتا ہوں: روسیوں کا نشانہ نہ بنیں! بلا تاخیر چلے جائیں۔"!
کل روسی بمباری نے ملک کے جنوب میں واقع میکولائیو سمیت متعدد یوکرائنی شہروں اور قصبوں کو نشانہ بنایا، جہاں کے میئر اولیکسنڈر سینکیوچ کے مطابق، دو محلوں میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
جبکہ ملک کے دوسرے شہر خارکیف میں، مقامی حکام نے روسی میزائل حملوں کی اطلاع دی جنہوں نے صنعتی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ (...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]