"طالبان" الظواہری کی ہلاکت کا جواب دینے پر غور کر رہے ہیں

القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)
القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)
TT

"طالبان" الظواہری کی ہلاکت کا جواب دینے پر غور کر رہے ہیں

القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)
القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری (رائٹرز)

"طالبان" کے متعدد ذرائع نے کل جمعرات کے روز بتایا کہ افغان تحریک کے رہنماؤں نے اس امریکی حملے کا جواب دینے کے بارے میں بات چیت کی، جس میں "القاعدہ" تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کی گزشتہ اتوار کے روز کابل میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
جبکہ الظواہری کی افغان دارالحکومت میں موجودگی نے افغان تحریک کے دہشت گرد گروہوں کو پناہ نہ دینے کے عہد پر سوالات اٹھائے ہیں، دوسری جانب طالبان حکومت نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ اسے الظواہری کی کابل میں موجودگی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔
دوحہ میں مقیم طالبان کے اقوام متحدہ میں نمائندے سہیل شاہین نے ایک بیان میں کہا: الظواہری کی کابل میں موجودگی کے بارے میں "نہ تو حکومت اور نہ ہی قیادت کو اس کا علم تھا۔" انہوں نے کہا کہ "ان الزامات کی سچائی جاننے کے لیے اب تفتیش جاری ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے نتائج کو عام کیا جائے گا۔ (...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]