الہول" میں "داعش" کے سیلوں کے لیے سرنگوں کا ایک نیٹ ورک

"الہول" کیمپ میں 2022 کے آغاز سے اب تک 30 سے زیادہ قتل ہو چکے ہیں (الشرق الاوسط)
"الہول" کیمپ میں 2022 کے آغاز سے اب تک 30 سے زیادہ قتل ہو چکے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

الہول" میں "داعش" کے سیلوں کے لیے سرنگوں کا ایک نیٹ ورک

"الہول" کیمپ میں 2022 کے آغاز سے اب تک 30 سے زیادہ قتل ہو چکے ہیں (الشرق الاوسط)
"الہول" کیمپ میں 2022 کے آغاز سے اب تک 30 سے زیادہ قتل ہو چکے ہیں (الشرق الاوسط)

شمالی اور مشرقی شام کی خود مختار انتظامیہ کی سیکورٹی فورسز کا ٹرک کے ذریعے تنظیم "داعش" کے خاندانوں کے تقریباً 39 بچوں اور 17 خواتین کے اجتماعی فرار کی کاروائی کو ناکام بنانے کے 24 گھنٹے بعد، سیکورٹی فورسز کو "الہول" کیمپ کے اندر زیر زمین کھودی گئی خندقوں اور سرنگوں کا جال ملا۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان خندقوں اور سرنگوں کو تنظیم "داعش" کے وفادار سلیپر سیل انسانی اسمگلنگ اور قتل و غارت گری کی کوششوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔ کیمپ کے اندر لی گئی ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں دکھایا گیا ہے کہ بے گھر شامی اور عراقی پناہ گزینوں کے خیموں کے ایک گروپ کے درمیان کس طرح سرنگیں قدیم اوزاروں سے کھودی گئی تھیں اور انہیں دھات اور لکڑی کے پینلز سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ (...)

جمعہ - 8 محرم 1444ہجری - 05 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15956]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]