اسرائیل نے "حماس" کو خارج کرتے ہوئے غزہ میں "اسلامی جہاد" تحریک پر کیا حملہ

گزشتہ روز غزہ شہر کے وسط میں عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد تباہی کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز غزہ شہر کے وسط میں عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد تباہی کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے "حماس" کو خارج کرتے ہوئے غزہ میں "اسلامی جہاد" تحریک پر کیا حملہ

گزشتہ روز غزہ شہر کے وسط میں عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد تباہی کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز غزہ شہر کے وسط میں عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد تباہی کے اثرات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل اسرائیلی لڑاکا طیاروں اور ڈرونز نے صبح صادق کے نام سے ایک فوجی آپریشن میں "اسلامی جہاد" تحریک کے متعدد مقامات پر حملہ کیا ہے اور اسرائیل نے حماس کے مقامات پر بمباری کرنے سے گریز کیا ہے کیونکہ اس نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اسے مداخلت نہ کرنے کی تنبیہ کی گئی ہے جبکہ دھڑوں نے جنوبی اسرائیل کے قصبوں پر درجنوں راکٹ فائر کرکے جواب دیا ہے۔

اسرائیلی آپریشن اس دعویٰ کے ساتھ قبل از وقت تھا کہ "جہاد" تحریک مغربی کنارے میں اپنے رہنما بسام السعدی کی گرفتاری اور توہین کے جواب میں جوابی حملے شروع کرنے پر اصرار کررہا ہے اور اسرائیل کا کہنا ہے کہ "جہاد" تحریک کی تناؤ کی کیفیت ایرانی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے لئے تہران میں سیکریٹری جنرل زیاد نخالہ کی موجودگی کی وجہ سے ہوئی ہے اور اس نے لبنانی حزب اللہ اور ایران کے دوسرے ہتھیاروں کو جنگ میں شامل کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

دوسری طرف "جہاد" نے اس آپریشن کو ایسی جنگ کا اعلان سمجھا ہے جس کا مقصد مزاحمت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے جذبے کو ختم کرنا اور اس طرح فلسطینی کاز کو ختم کرنا ہے اور اس نے اپنے ان متعدد رہنماؤں کی ہلاکت کی خبر فلسطینی عوام کو دیا ہے جن میں القدس بریگیڈ فورسز کے کمانڈر تيسير الجعبری اور میزائل فورسز یونٹ کے کمانڈر عبد اللہ قدوم سر فہرست ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  09   محرم الحرام  1444 ہجری   -  06 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15957]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]