امریکہ نے تائیوان کے بارے میں چین کی بڑی کشیدگی کی مذمت کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3801116/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DA%91%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
امریکہ نے تائیوان کے بارے میں چین کی بڑی کشیدگی کی مذمت کی ہے
چین، جاپان، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کو کل کمبوڈیا میں آسیان اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
واشنگٹن: ایلی یوسف اور رانا ابٹر
TT
TT
امریکہ نے تائیوان کے بارے میں چین کی بڑی کشیدگی کی مذمت کی ہے
چین، جاپان، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کو کل کمبوڈیا میں آسیان اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
کل (جمعہ) امریکہ نے تائیوان کے سلسلہ میں بڑی چینی کشیدگی کی مذمت کی ہے جبکہ بیجنگ نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے جزیرے کے دورے کے جواب میں سیاسی اور فوجی اقدامات کے سلسلے کا اعلان کیا ہے۔
نوم پنہ میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تائیوان کے آس پاس چین کی فوجی مشقوں کو اہم کشیدگی کے طور پر دیکھا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ پیلوسی کا دورہ پرامن تھا اور اس سخت، مبالغہ آمیز اور بڑھتے ہوئے فوجی ردعمل کا کوئی جواز نہیں ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)