امریکہ نے تائیوان کے بارے میں چین کی بڑی کشیدگی کی مذمت کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3801116/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DA%91%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
امریکہ نے تائیوان کے بارے میں چین کی بڑی کشیدگی کی مذمت کی ہے
چین، جاپان، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کو کل کمبوڈیا میں آسیان اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
واشنگٹن: ایلی یوسف اور رانا ابٹر
TT
TT
امریکہ نے تائیوان کے بارے میں چین کی بڑی کشیدگی کی مذمت کی ہے
چین، جاپان، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کو کل کمبوڈیا میں آسیان اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
کل (جمعہ) امریکہ نے تائیوان کے سلسلہ میں بڑی چینی کشیدگی کی مذمت کی ہے جبکہ بیجنگ نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے جزیرے کے دورے کے جواب میں سیاسی اور فوجی اقدامات کے سلسلے کا اعلان کیا ہے۔
نوم پنہ میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تائیوان کے آس پاس چین کی فوجی مشقوں کو اہم کشیدگی کے طور پر دیکھا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ پیلوسی کا دورہ پرامن تھا اور اس سخت، مبالغہ آمیز اور بڑھتے ہوئے فوجی ردعمل کا کوئی جواز نہیں ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)