واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھا ہے

تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے  (ای پی اے)
تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھا ہے

تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے  (ای پی اے)
تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکہ چین کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ساتھ ہی اس نے رابطہ کی لائنوں کو کھلا رکھنے کے اپنے عزم پر زور دیا ہے اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کل منیلا کے اپنے دورے کے دوران کہا ہے کہ واشنگٹن کسی بھی غلط فہمی سے بچنے کے لئے بیجنگ کے ساتھ رابطے کے راستے کھلے رکھے گا اور آبنائے تائیوان میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کے لئے علاقائی تنظیموں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام بھی کرے گا۔

بلنکن نے مزید کہا کہ خطے میں ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں نے ہمیں بغیر کسی غیر یقینی کے الفاظ میں بتایا ہے کہ وہ آج ذمہ دار قیادت کی تلاش میں ہیں۔ لہٰذا، میں واضح کر دوں کہ امریکہ یہ نہیں مانتا کہ صورتحال کو بڑھانا تائیوان، خطے یا ہماری قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

جمعہ کو وائٹ ہاؤس نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی مشقیں روک دے تاکہ خطے میں کشیدگی کی سطح کو کم کیا جا سکے اور قومی سلامتی کونسل کے کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ چینی اپنی اشتعال انگیز فوجی چالوں کو روک کر اور لہجے کو پرسکون کر کے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  10   محرم الحرام  1444 ہجری   -  07 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15958]  



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]