خرطوم نے سرحدی قتل عام کے ایک دن بعد چاڈ کے سفیر کو طلب کیا ہے

دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
TT

خرطوم نے سرحدی قتل عام کے ایک دن بعد چاڈ کے سفیر کو طلب کیا ہے

دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
کل ہفتہ کو سوڈانی وزارت خارجہ نے خرطوم میں چاڈ کے سفیر عبد الکریم کبیرو کو طلب کرکے گزشتہ جمعرات کو سوڈانی علاقے میں چاڈ کے بندوق برداروں کے ہاتھوں 18 سوڈانی باشندوں کی ہلاکت پر احتجاج درج کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قصورواروں کو گرفتار کیا جائے جبکہ اس واقعے نے دونوں ممالک کے درمیان تقریباً سفارتی بحران پیدا کر دیا ہے۔

سوڈانی سلامتی اور دفاعی کونسل نے جمعے کی شام کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے جس میں اس نے صورتحال پر قابو پانے، پرسکون کرنے اور واقعات کی پیش رفت کو روکنے کے لئے سیاسی اور سفارتی کوششیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور سوڈان نے چاڈ کے فریق پر زور دیا ہے کہ وہ دخل اندازی کرنے والوں کا پیچھا کرے اور چوری شدہ رقم کو جلد از جلد واپس کرے اور سوڈان کے نامزد وزیر خارجہ علی الصادق نے چاڈ کے سفیر سے ملاقات کی ہے اور انہیں اس واقعے پر سوڈان کے احتجاج اور مذمت سے آگاہ کیا ہے جبکہ چاڈ کے سفیر نے جواب دیا ہے کہ ان کا ملک ایسا کچھ نہیں ہونے دے گا جس سے دونوں پڑوسی کے درمیان تعلقات خراب ہوں۔(۔۔۔)

اتوار  10   محرم الحرام  1444 ہجری   -  07 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15958]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]