خرطوم نے سرحدی قتل عام کے ایک دن بعد چاڈ کے سفیر کو طلب کیا ہے

دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
TT

خرطوم نے سرحدی قتل عام کے ایک دن بعد چاڈ کے سفیر کو طلب کیا ہے

دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
دارفور میں قبائلی کشیدگی کے خلاف احتجاجی مارچ (رائٹرز)
کل ہفتہ کو سوڈانی وزارت خارجہ نے خرطوم میں چاڈ کے سفیر عبد الکریم کبیرو کو طلب کرکے گزشتہ جمعرات کو سوڈانی علاقے میں چاڈ کے بندوق برداروں کے ہاتھوں 18 سوڈانی باشندوں کی ہلاکت پر احتجاج درج کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ قصورواروں کو گرفتار کیا جائے جبکہ اس واقعے نے دونوں ممالک کے درمیان تقریباً سفارتی بحران پیدا کر دیا ہے۔

سوڈانی سلامتی اور دفاعی کونسل نے جمعے کی شام کو ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے جس میں اس نے صورتحال پر قابو پانے، پرسکون کرنے اور واقعات کی پیش رفت کو روکنے کے لئے سیاسی اور سفارتی کوششیں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور سوڈان نے چاڈ کے فریق پر زور دیا ہے کہ وہ دخل اندازی کرنے والوں کا پیچھا کرے اور چوری شدہ رقم کو جلد از جلد واپس کرے اور سوڈان کے نامزد وزیر خارجہ علی الصادق نے چاڈ کے سفیر سے ملاقات کی ہے اور انہیں اس واقعے پر سوڈان کے احتجاج اور مذمت سے آگاہ کیا ہے جبکہ چاڈ کے سفیر نے جواب دیا ہے کہ ان کا ملک ایسا کچھ نہیں ہونے دے گا جس سے دونوں پڑوسی کے درمیان تعلقات خراب ہوں۔(۔۔۔)

اتوار  10   محرم الحرام  1444 ہجری   -  07 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15958]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]