یوکرین کا ری ایکٹر رک گیا جس سے تابکاری کا خدشہ ہوا پیداhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3802671/%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D8%B1%DA%A9-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%B3-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D8%A7%D8%A8%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7
یوکرین کا ری ایکٹر رک گیا جس سے تابکاری کا خدشہ ہوا پیدا
روس کے زیر قبضہ یوکرین کے شہر زپوریزیا میں ایک جوہری ری ایکٹر نے کل بمباری کے نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے (رائٹرز)
کیف - ماسکو: «الشرق الاوسط»
TT
TT
یوکرین کا ری ایکٹر رک گیا جس سے تابکاری کا خدشہ ہوا پیدا
روس کے زیر قبضہ یوکرین کے شہر زپوریزیا میں ایک جوہری ری ایکٹر نے کل بمباری کے نتیجے میں کام کرنا چھوڑ دیا ہے (رائٹرز)
روسی افواج کے کنٹرول میں یوکرین کے شہر زپوریزیا میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ایک جوہری ری ایکٹر نے کام کرنا بند کر دیا ہے جیسا کہ یوکرین کی نیوکلیئر انرجی کارپوریشن نے ہفتے کے روز بم دھماکوں کے بعد اعلان کیا ہے اور اس کے لئے ماسکو اور کیو نے باہمی طور پر ایک دوسرے پر اس کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا ہے۔
انرکو-اوٹوم کمپنی نے ٹیلیگرام ایپلی کیشن پر ایک پیغام کا متن نشر کیا ہے جس میں اس نے تصدیق کی ہے کہ زپوریزیا جوہری ری ایکٹر پر حملے کے بعد تحفظ اور ہنگامی نظام کو تین ری ایکٹروں میں سے ایک میں شروع کیا گیا تھا جو ایک آپریٹنگ ری ایکٹر موڈ میں تھا اور پھر رک گیا تھا اور اسی ذریعے نے مزید کہا کہ بمباری سے نائٹروجن اور آکسیجن گیس والے اسٹیشن کے ساتھ ساتھ ایک ذیلی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کمپنی نے کہا ہے کہ ابھی بھی ہائیڈروجن گیس اور تابکار مواد کے رساؤ اور آگ لگنے کا خطرہ موجود ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ بمباری نے ری ایکٹر کی محفوظ سرگرمیوں کے لئے سنگین خطرات پیدا کر دیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ بجلی کی پیداوار کا کام جاری ہے اور یوکرین کا عملہ اب بھی اس میں کام کر رہا ہے۔(۔۔۔)
سرد جنگ کے بعد سے نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغازhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D9%8A%D9%88%D8%B1%D9%BE/4812816-%D8%B3%D8%B1%D8%AF-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%D9%86%DB%8C%D9%B9%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%91%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D9%85%D8%B4%D9%82%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
سرد جنگ کے بعد سے نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز
کل بدھ کے روز نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے سرد جنگ کے بعد اپنی سب سے بڑی فوجی مشق کا آغاز کیا۔ "فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی جنگی بحری جہاز بحر اوقیانوس کو عبور کر کے یورپ میں "اتحاد" کی سرزمین پر جانے کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔
مغربی فوجی اتحاد نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 90,000 فوجی"لچکدار محافظ-24" (Stadfast Defender 24) مشقوں میں حصہ لیں گے جو یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے دوران "نیٹو" کی دفاعی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لیے ہیں۔
یورپ میں "نیٹو" کے سپریم کمانڈر جنرل کرسٹوفر کیولی نے کہا کہ، "(اتحاد) شمالی امریکہ سے افواج کو (اٹلانٹک) کے پار منتقل کر کے یورپی اور (اٹلانٹک) خطے کو مضبوط کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "لچکدار محافظ-24" کی مشقیں "ہمارے اتحاد، طاقت، ایک دوسرے کی حفاظت، ہماری اقدار اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کا واضح مظاہرہ ہوں گی۔" (...)