خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ یوکرین سے روانہ

اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ یوکرین سے روانہ

اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز اناج اور خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ جنوبی یوکرین میں اوڈیسا اور چورنومورسک کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئی، یہ گزشتہ فروری میں روسی حملے کے شروع ہونے کے بعد سے اس پہلے بحری جہاز کے بعد ہے جو گزشتہ ہفتے ملک سے باہر روانہ ہوا تھا۔
تین بحری جہاز چورنومورسک کی بندرگاہ سے روانہ ہوئے اور چوتھا جہاز کل اوڈیسا کی بندرگاہ سے روانہ ہوا۔ جبکہ ایک اور خالی بحری جہاز اوڈیسا کے ساحل پر ہفتے - اتوار کی درمیانی رات سے چورنومورسک کی بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت کا انتظار کر رہا ہے۔
روس، یوکرین، ترکی اور اقوام متحدہ کے درمیان 22 جولائی کو استنبول میں ہونے والے اناج کے معاہدے کے مطابق یوکرین اور بیرونی دنیا کے درمیان بحری جہازوں کی آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر- 10 محرم 1444ہجری - 08 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15959]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]