خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ یوکرین سے روانہ

اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ یوکرین سے روانہ

اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز اناج اور خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ جنوبی یوکرین میں اوڈیسا اور چورنومورسک کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئی، یہ گزشتہ فروری میں روسی حملے کے شروع ہونے کے بعد سے اس پہلے بحری جہاز کے بعد ہے جو گزشتہ ہفتے ملک سے باہر روانہ ہوا تھا۔
تین بحری جہاز چورنومورسک کی بندرگاہ سے روانہ ہوئے اور چوتھا جہاز کل اوڈیسا کی بندرگاہ سے روانہ ہوا۔ جبکہ ایک اور خالی بحری جہاز اوڈیسا کے ساحل پر ہفتے - اتوار کی درمیانی رات سے چورنومورسک کی بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت کا انتظار کر رہا ہے۔
روس، یوکرین، ترکی اور اقوام متحدہ کے درمیان 22 جولائی کو استنبول میں ہونے والے اناج کے معاہدے کے مطابق یوکرین اور بیرونی دنیا کے درمیان بحری جہازوں کی آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر- 10 محرم 1444ہجری - 08 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15959]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]