خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ یوکرین سے روانہ

اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ یوکرین سے روانہ

اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)
اناج سے بھرا ہوا یوکرین کا بحری جہاز "روگن" کل آبنائے باسفورس کو عبور کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز اناج اور خوراک کے بحری جہازوں کی دوسری کھیپ جنوبی یوکرین میں اوڈیسا اور چورنومورسک کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئی، یہ گزشتہ فروری میں روسی حملے کے شروع ہونے کے بعد سے اس پہلے بحری جہاز کے بعد ہے جو گزشتہ ہفتے ملک سے باہر روانہ ہوا تھا۔
تین بحری جہاز چورنومورسک کی بندرگاہ سے روانہ ہوئے اور چوتھا جہاز کل اوڈیسا کی بندرگاہ سے روانہ ہوا۔ جبکہ ایک اور خالی بحری جہاز اوڈیسا کے ساحل پر ہفتے - اتوار کی درمیانی رات سے چورنومورسک کی بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت کا انتظار کر رہا ہے۔
روس، یوکرین، ترکی اور اقوام متحدہ کے درمیان 22 جولائی کو استنبول میں ہونے والے اناج کے معاہدے کے مطابق یوکرین اور بیرونی دنیا کے درمیان بحری جہازوں کی آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر- 10 محرم 1444ہجری - 08 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15959]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]