ترکی نے ایک بار پھر شمالی شام میں جلد آپریشن کرنے کی تصدیق کیا ہے

شمالی شام کے قصبے کالجبرین کے مضافات میں ایک فوجی مقام پر ترکی کے حمایت یافتہ دھڑوں کے دو جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی شام کے قصبے کالجبرین کے مضافات میں ایک فوجی مقام پر ترکی کے حمایت یافتہ دھڑوں کے دو جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی نے ایک بار پھر شمالی شام میں جلد آپریشن کرنے کی تصدیق کیا ہے

شمالی شام کے قصبے کالجبرین کے مضافات میں ایک فوجی مقام پر ترکی کے حمایت یافتہ دھڑوں کے دو جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی شام کے قصبے کالجبرین کے مضافات میں ایک فوجی مقام پر ترکی کے حمایت یافتہ دھڑوں کے دو جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی نے کل ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی جنوبی سرحدوں پر سیکورٹی بیلٹ کو مکمل کرنے کے لئے شمالی شام میں فوجی آپریشن کا آپشن ترک نہیں کرے گا۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کل (پیر) انقرہ میں بیرون ملک ترکی کے سفیروں کی 13ویں کانفرنس کے دوران ایک تقریر میں کہا ہے کہ جلد ہی ہم آخری علاقوں کو صاف کر کے سیکورٹی بیلٹ کے حلقوں کو متحد کر دیں گے جہاں دہشت گرد تنظیم (کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس) ایس ڈی ایف اتحاد کا سب سے بڑا جزو شام میں واقع ہے۔

اردوغان جنہوں نے اس سے قبل گزشتہ مئی میں منبج اور تل رفعت میں راتوں رات فوجی آپریشن شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا انہوں نے مزید کہا ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا اور ترکی کی جنوبی سرحد پر 30 کلومیٹر کی گہرائی میں ایک محفوظ زون قائم کرنے کا فیصلہ اب بھی برقرار ہے۔(۔۔۔)

منگل  11   محرم الحرام  1444 ہجری   -  09 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15960]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]