امریکی میزائلوں نے جنوبی یوکرین میں روس کی گزرگاہوں کو تباہ کر دیا ہے

شہری دفاع کے اہلکار کو پیر کے دن ڈونیٹسک کے علاقے کے ایک قصبے میں گولہ باری سے تباہ ہونے والی عمارت کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
شہری دفاع کے اہلکار کو پیر کے دن ڈونیٹسک کے علاقے کے ایک قصبے میں گولہ باری سے تباہ ہونے والی عمارت کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکی میزائلوں نے جنوبی یوکرین میں روس کی گزرگاہوں کو تباہ کر دیا ہے

شہری دفاع کے اہلکار کو پیر کے دن ڈونیٹسک کے علاقے کے ایک قصبے میں گولہ باری سے تباہ ہونے والی عمارت کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
شہری دفاع کے اہلکار کو پیر کے دن ڈونیٹسک کے علاقے کے ایک قصبے میں گولہ باری سے تباہ ہونے والی عمارت کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کیو میں حکام نے کل اعلان کیا ہے کہ یوکرائنی فورسز نے امریکی ہیمارس میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے جنوبی یوکرین میں روس کے ساتھ کراسنگ کو تباہ کر دیا ہے اور اس میں مقبوضہ شہر کھیرسن میں ایک اسٹریٹجک پل بھی شامل ہے۔

مقامی نائب سرگئی کھیلان نے کل فیس بک پر کہا ہے کہ کھیرسن کے علاقے میں قابضین کے لیے کتنی رات تھی لیکن کچھ حملوں کے ذریعہ انٹونووسکی پل کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یوکرین کی مسلح افواج کی جنوبی کمان نے بھی ان حملوں کی تصدیق کی ہے جن سے انٹونووسکی اور کاخوفسکی پلوں پر بڑے پیمانے پر اثرات مرتب ہوئے ہیں اور یاد رہے کہ انٹونووسکی پل روسی سپلائی کے لئے ایک بڑا راستہ ہے کیونکہ یہ واحد پل ہے جو کھیرسن کو دریائے ڈنیپر کے جنوبی کنارے اور کھیرسن کے باقی علاقے سے جوڑتا ہے۔

ایک متعلقہ سیاق وسباق میں ماسکو اور کیو کے درمیان اس بات پر جھگڑا ہوا ہے کہ کس نے جمعہ کو زپوروزیا اسٹیشن پر بمباری کی ہے جبکہ یوکرین نے جنوبی یوکرین کے اس اسٹیشن پر دوسری چرنوبل تباہی سے آگاہ بھی کیا ہے جو یورپ کا سب سے بڑا جوہری پاور اسٹیشن ہے۔(۔۔۔)

منگل  11   محرم الحرام  1444 ہجری   -  09 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15960]  



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]