سابق افغان صدر اشرف غنی کے نائب امراللہ صالح نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ طالبان نے الظواہری اور ان کے ساتھیوں کی لاش کو جنوبی افغانستان کے صوبہ قندھار کے ضلع پنجوائی میں خفیہ طور پر دفن کر دیا ہے اور صالح نے مزید کہا ہے کہ قندھار سے کسی نے مجھے تصاویر اور نقاط بھیجے ہیں۔
تاہم، طالبان کے ایک اہلکار نے متعدد مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ انٹرویوز کے دوران کہا ہے کہ طالبان کے سیکیورٹی اہلکار جنہوں نے ایک امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں کابل میں ایمن الظواہری کے گھر کو گھیرے میں لیا تھا وہ ملبے کے درمیان الظواہری کی لاش کو تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور طالبان حکومت میں وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ قتل کی جگہ شروع ہونے والی تحقیقات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ حملے کے وقت وہاں کوئی لاش موجود نہیں تھی اور انہوں نے مزید کہا کہ سب کچھ تباہ ہو گیا تھا لیکن ہمیں وہاں کوئی لاش نہیں ملی ہے۔(۔۔۔)
منگل 11 محرم الحرام 1444 ہجری - 09 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15960]