الشرق الاوسط کے ساتھ قبیلہ السنوسی کی گفتگو: ہم نہیں جانتے کہ وہ زندہ ہیں یا مردہ

عبد اللہ السنوسی کو گزشتہ سیشن میں عدالت کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عبد اللہ السنوسی کو گزشتہ سیشن میں عدالت کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ قبیلہ السنوسی کی گفتگو: ہم نہیں جانتے کہ وہ زندہ ہیں یا مردہ

عبد اللہ السنوسی کو گزشتہ سیشن میں عدالت کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عبد اللہ السنوسی کو گزشتہ سیشن میں عدالت کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لیبیا میں قبیلہ المقارحہ نے شکایت کی ہے کہ ان کو اپنے بیٹے عبد اللہ السنوسی کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے جو لیبیا کی انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ اور مرحوم کرنل معمر قذافی کے عدیل تھے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اسے کچھ ہوا تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گی کیونکہ ان کو کینسر ہے اور وہ دوا اور ڈاکٹر سے محروم ہیں۔

السنوسی (72 سال کی عمر) کو سابق حکومت کے طاقتور ترین افراد میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور ان کے خلاف 2015 میں 17 فروری 2011 کے انقلاب کو دبانے کا الزام لگا کر موت کی سزا سنائی گئی تھی لیکن 2019 کے آخر میں ایک عدالت نے دارالحکومت طرابلس میں "ابو سالم کی قید" کے معاملے میں اسی طرح کے فیصلے سے اسے دوسروں کے ساتھ بری کر دیا، تاہم، ملک کی سپریم کورٹ نے تقریباً ایک سال پہلے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا اور دوبارہ مقدمے کی سماعت ایک نئے مجرم شعبہ کو سونپ دی۔

دوسری طرف سابق حکومت کے کئی رہنماؤں کی رہائی کے بعد السنوسی کی قید کا ذمہ دار لیبیا کی اتھارٹی میں کئی فریقوں کو ٹھہرایا گیا ہے اور شیخ ہارون نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کو اس کی حفاظت کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 12 محرم الحرام 1444ہجری -  10 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15961]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]