امریکہ: ہماری امداد نے یوکرین کی جنگ کا رخ بدل دیا ہے

گزشتہ روز ڈونیٹسک کے علاقے کراماٹورک میں رہائشیوں کو خوراک کی امداد کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز ڈونیٹسک کے علاقے کراماٹورک میں رہائشیوں کو خوراک کی امداد کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

امریکہ: ہماری امداد نے یوکرین کی جنگ کا رخ بدل دیا ہے

گزشتہ روز ڈونیٹسک کے علاقے کراماٹورک میں رہائشیوں کو خوراک کی امداد کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز ڈونیٹسک کے علاقے کراماٹورک میں رہائشیوں کو خوراک کی امداد کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک یوکرین کو ایک ارب ڈالر کی اضافی فوجی امداد فراہم کرے گا جس سے صدر جو بائیڈن کے دور کے آغاز سے اب تک فراہم کی جانے والی فوجی امداد کی مالیت 9.8 بلین ڈالر ہو گئی ہے اور اس میں 9.1 بلین وہ ڈالر بھی شامل ہے جو روسی حملے کے آغاز کے بعد دیا گیا ہے۔

سیاسی امور کے سلسلہ میں امریکی وزارت دفاع کف وکیل کولن کیل نے پیر کی شام پینٹاگون کی ایک نیوز کانفرنس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے فراہم کی جانے والی فوجی امداد نے یوکرینیوں کو روس کے ساتھ جنگ ​​کا رخ بدلنے کے قابل بنایا ہے اور کیل نے مزید کہا کہ روسی افواج نے حملے کے آغاز سے لے کر اب تک 70,000 سے 80,000 فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

ایک متعلقہ سیاق وسباق میں منگل کو قرم کے مغربی ساحل کو زوردار دھماکوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے جس سے روسی فوج کے زیر استعمال فوجی ہوائی اڈے پر روسی فضائیہ کے گولہ بارود کے ڈپو تباہ ہو گئے اور روسی وزارت دفاع نے اس امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھماکے ہوائی حملے کی وجہ سے ہوئے ہیں بلکہ یہ فضائی گولہ بارود پھٹ جانے کی وجہ سے ہوا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 12 محرم الحرام 1444ہجری -  10 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15961]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]