آج (بروز جمعرات) بین الاقوامی سلامتی کونسل زاپورزیا جوہری پاور پلانٹ کی صورت حال میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کے لیے ایک خصوصی اجلاس منعقد کرے گی، جو کہ مسلسل حملوں میں پلانٹ کو نشانہ بنائے جانے کی وجہ سے "جوہری تباہی کے خطرے" کی وارننگ کے بعد ہے، جبکہ روس اور یوکرین ایک دوسرے کو اس کا ذمہ دار ٹھراتے ہیں۔
کل بدھ کے روز، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے جنرل ڈائریکٹر رافیل گروسی نے "جوہری تباہی کے حقیقی خطرے" کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ ضبط نفس سے کام لیں۔ دریں اثنا "گروپ آف سیون" کے بڑے صنعتی ممالک کے وزرائے خارجہ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر پلانٹ کا کنٹرول یوکرین کو واپس کر دے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ماسکو ایسا نہیں کرے گا۔
اقوام متحدہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ پلانٹ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بین الاقوامی ایجنسی کے ماہرین کے دورے کا اہتمام کرنے پر کام کر رہا ہے۔ دریں اثنا کل یوکرین نے کہا کہ روس نے اس کے جوہری پاور پلانٹ کے مقام کو ایک قریبی قصبے پر میزائل حملے سے نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور متعدد شدید زخمی ہوگئے ہیں۔(...)
جمعرات - 13 محرم 1444ہجری - 11 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15962]