بولٹن کو قتل کرنے کی سازش کرنے پر واشنگٹن نے ایرانی کا تعاقب کیا

سابق صدارتی مشیر جان بولٹن کی فائل فوٹو (اے پی)
سابق صدارتی مشیر جان بولٹن کی فائل فوٹو (اے پی)
TT

بولٹن کو قتل کرنے کی سازش کرنے پر واشنگٹن نے ایرانی کا تعاقب کیا

سابق صدارتی مشیر جان بولٹن کی فائل فوٹو (اے پی)
سابق صدارتی مشیر جان بولٹن کی فائل فوٹو (اے پی)

امریکی محکمہ انصاف نے امریکہ میں ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ایک رکن پر قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کے قتل کی سازش کرنے پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت نے کل بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ( 45 سالہ) شہرام بورصافی نے جنوری 2020 میں "القدس برگیڈ" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں بولٹن کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کی کوشش کی۔ مزید کہا کہ اس نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں افراد کو دارالحکومت واشنگٹن یا میری لینڈ کے ایک مضافاتی علاقے میں قتل کی کاروائی کے لیے 3 لاکھ ڈالر ادا کرنے کی کوشش کی۔
معاون وزیر انصاف میتھیو اولسن نے کہا کہ "محکمہ کا فرض ہے کہ وہ امریکی شہریوں کا دشمن حکومتوں کے خلاف دفاع کرے جو انہیں مارنے یا نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی ہیں،" انہوں نے نشاندہی کی کہ "یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکی سرزمین پر افراد سے انتقام لینے کی ایرانی سازشوں کا انکشاف ہوا ہے... اور ہم ان تمام کارروائیوں کو بے نقاب کرنے اور انہیں ناکام بنانے کے لیے سخت محنت کریں گے۔"(...)

جمعرات - 13 محرم 1444ہجری - 11 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15962]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]