عراق میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی جنگ بڑھتی جا رہی ہے

مصطفیٰ الکاظمی کو موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بحالی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی وزیر اعظم کا دفتر / اے ایف پی)
مصطفیٰ الکاظمی کو موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بحالی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی وزیر اعظم کا دفتر / اے ایف پی)
TT

عراق میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی جنگ بڑھتی جا رہی ہے

مصطفیٰ الکاظمی کو موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بحالی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی وزیر اعظم کا دفتر / اے ایف پی)
مصطفیٰ الکاظمی کو موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی بحالی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (عراقی وزیر اعظم کا دفتر / اے ایف پی)
عراق میں پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی جنگ میں شدت آگئی ہے اور ساتھ ہی صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر نے کل بدھ کو عدالتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے کے آخر تک زیادہ سے زیادہ مدت کے اندر پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے پر کام کریں اور قبل از وقت انتخابات کرانے کی کوشش کریں۔

الصدر نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا اجلاس منعقد کرنے کی ضرورت ہوگی تو اسے خود کو تحلیل کر رینا چاہئے کیونکہ اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو سکتا ہے اور کچھ بلاکس ایسے ہیں جو فساد اور بدعنوانی پر قائم ہیں اور وہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے عوام کے مطالبے کے سامنے نہیں جھک رہے ہیں، بلکہ میں کہتا ہوں کہ پارلیمنٹ کی تحلیل صرف اس تک محدود نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے الفاظ مجاز عدالتی حکام کو مخاطب کرکے کہہ رہا ہوں اور امید ہے کہ وہ اس طریقہ کو درست کریں گے، خاص طور پر پارلیمنٹ کو قبل از وقت انتخابات کرانے کے لئے مختصر آئینی اور دیگر ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد تو ایسا کرنا ضروری ہے اور یہ چند شرائط کے ساتھ ہونا ہے جس کا اعلان ہم بعد میں کریں گے۔

الصدر نے وضاحت کی کہ اس دوران انقلابی اپنے دھرنے اور انقلاب جاری رکھیں گے اور اگر عوام دوبارہ ناکام ہوئے تو ان کے پاس ایک دوسرا موقف ہوگا۔

مزید برآں، عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے کل بدھ کو نئی حکومت کی تشکیل سے متعلق عراق میں سیاسی بلاکس سے صدر تحریک اور مربوط فریم ورک کے درمیان سیاسی تعطل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 13 محرم الحرام 1444ہجری -  11 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15962]  



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]