خیالی ادب سعودی ڈراموں کے موضوعات میں شامل ہے

آیدا القصی اور وسمیہ رضا سیریز "ساحرات کی قیامت" کی ہیروئن
آیدا القصی اور وسمیہ رضا سیریز "ساحرات کی قیامت" کی ہیروئن
TT

خیالی ادب سعودی ڈراموں کے موضوعات میں شامل ہے

آیدا القصی اور وسمیہ رضا سیریز "ساحرات کی قیامت" کی ہیروئن
آیدا القصی اور وسمیہ رضا سیریز "ساحرات کی قیامت" کی ہیروئن
سعودی ڈرامے کے موضوعات کا رخ خیالی ادب کی طرف جا رہا ہے جیسے ناول نگار اسامہ المسلم نے اپنایا ہے جیسا کہ ان کا ناول "بساطین عربستان" ہے جسے "ساحرات کی قیامت" کے نام سے 10 حصوں کی سیریز میں تبدیل کیا گیا ہے۔

المسلم نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ہماری ثقافت میں ایک خاص جادو ہے جسے ہم نے اب تک نہیں دکھایا ہے اور ہم نے ڈرامے کو گھروں کے اندر اور سماجی ماحول کی دیواروں کے درمیان محدود کر رکھا ہے اور سنباد، علاء الدین اور دیگر عرب افسانوں کی طرح آگے بڑھ کر نہیں پیش کیا ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ ہم دوسروں کے مقابلے میں اسے بیان کرنے کے زیادہ مستحق ہیں۔

ان کا ناول جو "ساحرات کی قیامت" کے نام سے ایک سیریز میں تبدیل ہوا ہے اس میں تقریباً 150 اہم اداکاروں کی شرکت کی ضرورت ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریر اور اداکاری کے لحاظ سے یہ کام مکمل طور پر سعودی ہے اور یہ ایک بڑی تربیتی ورکشاپ کی طرح ہے۔

المسلم اسکرپٹ رائٹنگ اور ڈائیلاگ میں مہارت رکھتے ہیں اور انہوں نے اس تجربے میں داخل ہونے کو ہمیشہ ملتوی کیا ہے یہاں تک کہ انہیں ایک ایسی کمپنی کی تلاش تھی جو یہ سمجھتی ہو کہ فنتاسی کیا ہے اور اس کے پاس اس کام کو ہدایت دینے کی پیداواری صلاحیت ہو جس کا آغاز انہوں نے 2019 سے کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکرپٹ میں اکیلے ایک سال لگا، اور میں اسے مکمل کرنے کے لئے اس وقت ایک مشہور برطانوی مصنف کے ساتھ بیٹھا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 13 محرم الحرام 1444ہجری -  11 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15962]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]