حوثی مہمات إب اور ذمار میں چھوٹے فروخت کنندگان کو نشانہ بنا رہی ہیں

حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)
حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)
TT

حوثی مہمات إب اور ذمار میں چھوٹے فروخت کنندگان کو نشانہ بنا رہی ہیں

حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)
حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)

صنعاء: "الشرق الاوسط"
رواں ہفتے کے آغاز سے حوثی ملیشیا نے إب اور ذمار گورنریٹوں کی گلیوں اور بازاروں میں فٹ پاتھ پر بیچنے والوں اور چھوٹے تاجروں کے خلاف اپنی بلیک میلنگ کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے اور انہیں غیر قانونی ناموں سے مالی محصول ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ جیسا کہ اس کی تصدیق مقامی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو کی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ حوثی گروپ نے رواں ہفتے کے آغاز سے فیلڈ وزٹ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کا مقصد دونوں گورنریٹس کی گلیو اور بازاروں میں سینکڑوں دکانداروں اور چھوٹے فروخت کنندگان پر ظلم و زیادتی کرنا اور مختلف ناموں پر ان سے نئے ٹیکس ادا کرنے کا مطالبہ کرنا ہے۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ حوثیوں کی یہ من مانی اس بات کی روشنی میں سامنے آئی ہے جسے وہ کام کے دفاتر میں "بے ترتیب اور کسی وژن کی عدم موجودگی" کے طور پر بیان کرتے ہیں، جبکہ یہ دفاتر فی الحال باغی گروپ کے سرکردہ رہنماؤں کے زیر انتظام ہیں۔(...)

جمعرات - 13 محرم 1444ہجری - 11 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15962]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]