حوثی مہمات إب اور ذمار میں چھوٹے فروخت کنندگان کو نشانہ بنا رہی ہیں

حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)
حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)
TT

حوثی مہمات إب اور ذمار میں چھوٹے فروخت کنندگان کو نشانہ بنا رہی ہیں

حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)
حوثی ملیشیاؤں کے زیر کنٹرول إب شہر کے وسط میں الکبسی اسٹیڈیم کے قریب ایک گھومنے پھرنے والا فروخت کنندہ (الشرق الاوسط)

صنعاء: "الشرق الاوسط"
رواں ہفتے کے آغاز سے حوثی ملیشیا نے إب اور ذمار گورنریٹوں کی گلیوں اور بازاروں میں فٹ پاتھ پر بیچنے والوں اور چھوٹے تاجروں کے خلاف اپنی بلیک میلنگ کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے اور انہیں غیر قانونی ناموں سے مالی محصول ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ جیسا کہ اس کی تصدیق مقامی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو کی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ حوثی گروپ نے رواں ہفتے کے آغاز سے فیلڈ وزٹ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کا مقصد دونوں گورنریٹس کی گلیو اور بازاروں میں سینکڑوں دکانداروں اور چھوٹے فروخت کنندگان پر ظلم و زیادتی کرنا اور مختلف ناموں پر ان سے نئے ٹیکس ادا کرنے کا مطالبہ کرنا ہے۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ حوثیوں کی یہ من مانی اس بات کی روشنی میں سامنے آئی ہے جسے وہ کام کے دفاتر میں "بے ترتیب اور کسی وژن کی عدم موجودگی" کے طور پر بیان کرتے ہیں، جبکہ یہ دفاتر فی الحال باغی گروپ کے سرکردہ رہنماؤں کے زیر انتظام ہیں۔(...)

جمعرات - 13 محرم 1444ہجری - 11 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15962]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]