کل (جمعرات کے روز) کیف اور ماسکو نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے کہ اس نے زاپوریزیا پلانٹ کو نشانہ بناتے ہوئے نئے سرے سے بمباری شروع کی ہے۔ دریں اثنا، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے "تباہی" کے خطرے سے خبردار کیا اور یورپ کے بڑے پلانٹ کے قریب فوجی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے پر زور دیا۔
روس اور یوکرین کی طرف سے مقرر کردہ مقامی حکام نے ایک دوسرے پر کل کی بمباری کے الزامات کا تبادلہ کیا۔ روس کی طرف سے مقرر کردہ علاقائی انتظامیہ کے ایک رکن ولادیمیر روگوف نے کہا کہ کم از کم تین حملے ریڈیوآئسوٹوپ اسٹوریج کو ذخیرہ کرنے والی عمارت کے قریب ہوئے۔ یوکرائنی جوہری توانائی کی کمپنی "اینرگوٹوم" نے کہا ہے کہ تابکار مواد کے ذخیرے کے قریب پلانٹ کے علاقے پر 5 بار بمباری کی گئی، اکمپنی نے نشاندہی کی کہ کئی تابکاری سینسرز کو نقصان پہنچا ہے۔
امریکہ نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے نیوکلیئر پلانٹس کے اندر اور ان کے ارد گرد اپنی تمام فوجی کارروائیاں بند کر دے، اور زاپوریزیا کے ارد گرد غیر فوجی زون کے قیام کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کی۔(...)
جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]