سیکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تحریک "طالبان" کی ایک نمایاں دینی شخصیت، رحیم اللہ حقانی کو کل (بروز جمعرات) دارالحکومت کابل میں ایک دھماکے میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔
جس محلے میں دھماکہ ہوا وہاں کے انٹیلی جنس اہلکار عبدالرحمن نے حقانی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حملہ افغان دارالحکومت کے ایک دینی مدرسے میں اس وقت ہوا جب ایک شخص، جو پہلے ہی اپنی ٹانگ کھو چکا تھا، نے پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپائے گئے بارودی مواد کو دھماکے سے اڑا دیا۔
جبکہ "داعش" نے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ "طالبان" واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
حقانی "طالبان" کے ان نمایاں رہنماؤں میں سے تھے جنہوں نے لڑکیوں کے تعلیم کے حق کی حمایت کی اور وہ اپنے "داعش" مخالف فتووں کی وجہ سے مشہور تھے۔ حقانی کو اس سے قبل اکتوبر 2020 میں قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب وہ مشرقی افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں انکے مدرسہ کو نشانہ بنانے والے ایک دھماکے میں زخمی ہو گئے تھے۔(...)
جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]