بغداد کی گلیوں میں طاقت کا مظاہرہ

بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)
بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)
TT

بغداد کی گلیوں میں طاقت کا مظاہرہ

بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)
بغداد میں عراقی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے لگائے گئے خیموں کے پاس الصدر کے حامی بیٹھے ہیں۔ (ای.پی. اے)

امید کی جا رہی ہے کہ آج جمعہ کے دن" الصدر تحریک"، جس کی قیادت مقتدیٰ الصدر کر رہے ہیں، اور اس کے مخالفین گرین زون کے اندر اور باہر ایک مضبوط فریم  ورک کے اندر نکلیں گے، جو کہ فریقین کے مابین بغداد کی گلیوں میں ایک امتحان کی صورت ہوگا، اور یہ گزشتہ دو دنوں کے دوران اپنے عروج پر پہنچنے والی کشیدگی کے بعد ہر فریق کی جانب سے اپنے پیروکاروں کو مظاہرے کی ہدایت دیئے جانے کے بعد ہے۔
یہ واضح ہو گیا کہ دونوں فریق انتخابات کے بعد پیدا ہونے والے اختلافات کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے "پاور آف اسٹریٹ" پر شرط لگا رہے ہیں، جس سے قیاس آرائیوں کے دروازے کھلتے ہیں اور اس خدشے کو تقویت ملتی ہے کہ ملک شیعہ جزء کے اندر "دشمن بھائی" کے ایک پرتشدد تصادم کی طرف پھسل جائے گا۔
جون کے وسط میں (73 نشستوں کے ساتھ) الصدر بلاک کا پارلیمنٹ سے دستبردار ہونے کے بعد سے، الصدر سیاسی نظام کو یکسر تبدیل کرنے کی کوشش میں سڑکوں پر نکل کر اور ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے "فریم ورک" کے اندر اپنے مخالفین پر دباؤ ڈال رہے ہیں، جب کہ "فریم ورک" قوتیں موجودہ نظام کے دفاع اور آئینی سیاق و سباق کے مطابق تبدیلیاں کرنے پر عمل پیرا ہیں۔(...)

جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]